حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدر الدین قبانچی نے ایک تقریر میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ بڑی تعداد میں زائرین اربعین حسینی(ع)کے عراق میں داخلے کو محدود کرنے کی ذمہ داری عراقی حکومت پر ہے،کہاکہ عراق میں داعش کا نفوذ امریکی فوجیوں کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ملت عراق اربعین حسینی میں لاکھوں زائرین کی موجودگی کا انتظار کر رہی تھی،اربعین حسینی میں 37 سے زائد ممالک کی موجودگی کا اجازت نامہ جاری کرنے پر عراق کا شکریہ ادا کیا اور یہ بھی کہا کہ عراقی حکومت قصور وار ہے کیونکہ اس نے بڑی تعداد میں اربعین حسینی کے زائرین کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی تھی،جبکہ وہ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے زائرین کی شرکت کو ممکن بنا سکتی تھی۔
امریکہ کو افغانستان کی طرح عراق میں بھی شکست ہو گی
امام جمعہ نجف اشرف نے اپنی تقریر میں،امریکی افواج کی داعشی عناصر کو شام کی سرحد سے عراقی سرزمین میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی مذمت کی اور کہا کہ عراق میں کسی بھی خون بہانے کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ امریکیوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ عراق میں داعش کی دوبارہ واپسی کا بالکل بھی امکان نہیں ہے کیونکہ ہماری افواج چوکس ہیں اور امریکہ کو عراق میں بھی افغانستان کی طرح شکست دی جائے گی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے1977ء کے صفر میں بعثی حکومت کی امام حسین علیہ السلام کی زیارت پر پابندی کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ہم پچھلی نسلوں کے مرہون منت ہیں اور اربعین حسینی کے حوالے سے آج جو فتح حاصل ہوئی ہے وہ اسی خون اور قربانیوں کی برکتوں کی وجہ سے ہے۔ ہم ماتمی انجمنوں،موکب حسینی اور ان کمانڈروں کے مرہون منت ہیں جنہوں نے اس انتفاضہ کی قیادت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج،ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اربعین کے رجحان کو ملکی سطح سے عالمی سطح تک پہنچائیں۔
خطیب نجف اشرف نے زیارت اربعین حسینی(ع)کی خصوصیات پر روشنی ڈالی اور اربعین حسینی کی آفاقیت،قوم کی طرف سے اس کا انتظام،قربانی کا جذبہ،خطرات سے نمٹنا،ایثار اور اخلاقی اقدار کو زیارت اربعین حسینی کی خصوصیات کے طور پر ذکر کیا۔